Breaking News

فاٹا سپریم کونسل اور میڈیا




فاٹا سپریم کونسل اور میڈیا ۔۔۔۔۔۔۔ شمس مومند                                         

مولانا فضل الرحمن کی سیاسی سوجھ بوجھ اور شاطرانہ طرز سیاست کے ہم قائل ہیں۔ موجودہ حالات میں لیگی حکومت کیلئے ان کی قدروقیمت بھی کسی سے پوشیدہ نہیں یہی وجہ ہے کہ وہ نوازشریف کی اس مجبوری کا بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے۔ اب تین سال پہلے اپنی پارٹی کے قبائلی عہدیداروں یا پارٹی کے حمایتی افراد پر مشتمل جرگے کو فاٹا سپریم کونسل کا نام دیا گیا اور وزیر اعظم کو مجبور کیا گیا کہ وہ ان سے ملاقات کرے۔۔۔۔ اب مولانا کی زبانی بار بار فاٹا سپریم کونسل کا ذکر اور وزیر اعظم کی ملاقات نے میڈیا کو بھی اس جانب متوجہ کیا۔ اور وہ بھی بغیر سوچھے سمجھے ایک غیر منتخب اور ایک ہی پارٹی کے نمائندوں پر مشتمل مشران (گروپ آف ایلڈرز) کو فاٹا سپریم کونسل لکھنے اور پکارنے لگے۔۔۔۔۔
کیا مولانا صاحب سے کوئی پوچھنے والا نہیں کہ جناب اس نام نہاد سپریم کونسل کا انتخاب کس نے کیا ہے
اس کے ممبران کی قابلیت و صلاحیت کیا ہے اور ان کی تقرری یا انتخاب کا طریقہ کار کیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صرف ایف سی آر کی حمایت اور پولیٹیکل انتظامیہ کی منظور نظر ہونے کے علاوہ ان لوگوں کی خدمات کیا ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آئین و قانون تو درکنار کیا ایف سی آر میں بھی ایسی کسی سپریم کونسل کی گنجائش ہے اگر نہیں تو آپ ایک غیر منتخب مراعات یافتہ افراد کو کس طرح فاٹا کے منتخب ایم این ایز اور سینیٹرز پر فوقیت دے سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ آپ تو کیا میڈیا اور وزیر اعظم بھی یہی غلطی کر رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگر مولانا صاحب کا مقصد اپنی سیاسی موقف کی تبدیلی کے لئے ان لوگوں کی آڑ لینا اور اسے وہ آئینی جرگہ بنانا ہے جس کے ساتھ فاٹا میں تبدیلی کے لئے صدر مملکت کا مشورہ آئینی تقاضا ہے تو اس کے باوجود اس کو فاٹا سپریم کونسل کا نام دینا غیر آئینی غیر قانونی حتی کہ غیر اخلاقی ہے۔۔۔۔۔۔۔ کل کوئی بھی پارٹی اسی طرح کے دس پندرہ لوگوں کو اکھٹا کرکے اسے اپنی مرضی کا نام دینگے اور ان کے لئے من مانے اختیارات مانگینگے،، کیا یہ صورتحال قابل قبول ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگر متفق ہو تو شئیر کرے تاکہ زیادہ میڈیا والو کو پہنچ سکے۔۔۔۔۔۔۔۔ اور اس سلسلے کو روکا جاسکے۔۔۔
۔

No comments