Breaking News

کشمیر پھر لہو لہان اور اقوام عالم کی بے حسی!



(تحریر۔محسن علی ساجد)
گزشتہ دنوں سے مقبوضہ کشمیر جنت نظیر کو بھارتی افواج پھر خون میں نہلارہی ہیں،کئی ماؤں کے جگر گوشوں کے سینے چھلنی کردیے گئے ،کئی بچوں کو یتیم کردیا گیا ،کئی دُختران کشمیر کے سہاگ چھین لیے گئے ،پوری وادی میں کرفیو نافذ ہے ،لیکن اقوام عالم اور نام نہاد انسانی حقوق کے علمبرداروں کے ضمیر مر چکے ہیں،یورپ میں ایک پٹاخہ پھٹ جائے تو شور مچ جاتا ہے لیکن ،مقبوضہ کشمیر میں پچھلے 70سال سے خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے لیکن نام نہاد سپر طاقتوں سمیت کوئی بھی مظلوم کشمیریوں کو انصاف نہیں دلا سکے نہ اُن کو حق خودارادیت دلا سکا ،اقوام متحدہ بھی صرف مذمت تک محدود ہے ،سوائے اسلامی جمہوریہ پاکستان اورچند اسلامی ممالک کے ۔پاکستان کی سول وعسکری قیادت نے ہر موقع پر اور ہر عالمی فورم پر مظلوم کشمیریوں کی آواز کو بلند کیا۔پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور موجودہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور ان کی پوری ٹیم نے ہر عالمی فورم پر کُھل کر مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کی اور دُنیا کو بھاتی مظالم کے ثبوت بھی فراہم کیے اور جب تک مظلوم کشمیریوں کو حق خودارادیت نہیں ملتا پاکستان ہر موقع پر مظلوم کشمیری بھائیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ مودی سرکار مظلوم کشمیریوں پر ظلم وتشدد کا بازار گرم کئے ہوئے ہے مگر کشمیریوں کا جذبہ آزادی آج تک کم نہیں ہوا بلکہ اُس نے مزید قوت پکڑی ہے اور ہر کشمیری کا یہی جذبہ ہے کہ
اب  کہ  ہمیں  بھی  حیات   باوقار    چاہیے
اپنی ہے زمین تو اس پے اپنا اختیار چاہیے
۔ گزشتہ دو دنوں میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں میں ضلع شوپیاں اورسرینگر میں مزید 14 کشمیری نوجوان شہید کر دئیے ٗبھارتی فورسز کی جارحیت کے خلاف اور نوجوانوں کی شہادت پر علاقے میں زبردست مظاہرے پھوٹ پڑے ٗبھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے گولیاں چلائیں، پیلٹ برسائے اور آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوگئے ٗ بھارتی قابض فوجیوں نے تمام اخلاقی حدود کو پار کرتے ہوئے علاقے میں ایک رہائشی مکان کو بھی بارودی مواد سے اڑا دیا ۔بے گناہ نوجوانوں کی شہادت پر پورے مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ ہڑتال کی کال سید علی گیلانی ،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی ٗسرینگر اور دیگر تمام چھوٹے بڑے قصبوں میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند اور سڑکوں پر ٹریفک معطل کردی گئی۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے نوجوانوں کی شہادت پر احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے سرینگر میں سخت پابندیاں بھی نافذ کر دیں اور موبائل فون انٹرنیٹ اور ریل سروسز بھی معطل کر دی ہے۔بھارتی فورسز جتنی پرتشدد کارروائیاں کررہی ہیں ،بہادر،دلیر کشمیریوں کا جذبہ آزادی اُتنا ہی تلاطم خیز موجوں کی طرح آگے بڑھتا ہی جارہا ہے وہ وقت دور نہیں جب مقبوضہ کشمیر میں بھی آزادی کا سورج طلوع ہوگا۔پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی فورسز کی جارحیت اور مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کمیشن مقبوضہ وادی کا دورہ کرکے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی رپورٹ دے ۔پاکستان کے دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں کی شہادت قابل مذمت ہے۔بھارت وادی میں کشمیریوں کا قتل عام فوری روکے۔ دوسری جانب بھارت مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے آئے روز پاکستان کے سرحدی علاقوں میں اشتعال انگیزی کررہا ہے ،اگر بھارتی افواج نے اشتعال انگیزی نہ روکی تو پاکستان کی چٹان صفت مسلح افواج اُسے ہمیشہ کی طرح پھر ناکوں چنے چبوائیں گی۔اب تو عالمی دُنیا کو بھی باورہوگیا ہے کہ بھارت خطے میں اشتعال انگیزی پھیلا رہا ہے اور بھارتی حرکتوں سے خطہ تباہی کی جانب جاسکتا ہے گزشتہ روز ہی برطانوی تھنک ٹینک رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ (روسی) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی اور دفاعی ڈپلومیسی کے حوالے سے خیالات تقویت اور اعتماد کا باعث بنے ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج سمجھتی ہے کہ بھارت کے ساتھ مذاکرات سے ملک کی ترقی کرتی معیشت کو تقویت ملے گی۔ تاہم بھارت پاکستان کی کوششوں کا اْسی طور جواب نہیں دے رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ دونوں ملک ستمبر میں روس کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں میں بھی حصہ لیں گے جس میں چین بھی شریک ہوگا۔بہرحال اب اقوام عالم کو چاہیے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں پُرتشدد کارروائیاں روکے اور مظلوم کشمیریوں کو حق خوداردایت کا حق دے کیونکہ آج کشمیر کا بچہ بچہ یہی کہہ رہا ہے کہ
توڑ کر رکھ دینگے ہر ایک  حلقہ  زنجیر  کو
اب چھڑا کر ہی رہیں گے کفر سے کشمیر کو

No comments