Breaking News

محشرستان کی تقریب رونمائی

مہمند ایجنسی: پشتون شعراء نے دیگر زبانوں میں بھی لوہا منوایا ہے۔شاعر اپنی زبان و ادب اور ثقافت کا امین ہوتا ہے۔اردو شاعری کی کتاب محشرستان کی تقریب رونمائی سے مقررین کا خطاب
مرکزی مومند پریس کلب غلنئی میں غلام حسین محب کی اردو شاعری کی کتاب محشرستان کی تقریب رونمائی منعقد ہوئی جس کی صدارت معروف شاعروا دیب اباسین یوسفزئی نے کی جبکہ اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ بائزئی شیرعالم ،ماہر تعلیم دست علی اورتحصیلدارسلمان کنڈی اس موقع پر مہمانان خصوصی تھے۔تقریب کی نظامت کے فرائض محب علی محب نے ادا کیے۔ تقریب میں مقامی شعراء اور عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمانوں نے کہا کہ یہ بات پختونوں کے لیے باعث فخر ہے کہ ان کے شعراء اپنی زبان کے علاوہ دوسری زبانوں میں بھی شاعری کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شاعر ادیب اپنی زبان اور ثقافت کا امین ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ آج تک جو پختون روایات اور زبان اپنی اصل شکل میں ہم تک پہنچی ہیں اس میں سب سے اہم اور بڑا کردار شعراء کا ہے۔انہوں نے کہا کہ شاعراپنی قوم،ملک اور تمام مخلوقات کا خیر خواہ اور انسانیت کا ہمدرد ہوتا ہے۔وہ معاشرے میں امن و محبت اور بھائی چارے کو عام کرنے کے لیے اپنی صلاحیتیں بروئے کار لاتا ہے اور یہ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے شاعر کو ایک حساس دل کے ساتھ ساتھ الہامی طاقت سے بھی نوازا ہوتا ہے۔اس تقریب رونمائی میں محفل موسیقی کا اہتمام بھی کیا گیا تھاجس میں فنکاروں نے غلام حسین محب اور اباسین یوسفزئی کے کلام پیش کیے۔اس تقریب میں شعراء نے غلام حسین محب کے فن اور شخصیت پر رواشنی ڈالی اور منظوم نذرانے پیش کیے۔جن میں میرافضل مومند، محتاج اللہ ساحل، شیرعلی علی،رحم شیر ریحان، 
سہیل احمد شوگیر،غندل خان غندل اور حیران مومند شامل تھے۔


No comments