Breaking News

آگ اور خون کا کھیل





(ساحل مومند)
دنیا بھر میں آگ اورخون کا کھیل جاری ہے ۔روئے زمین پر اگر کسی نے جہنم دیکھنا ہے تو پاکستان ،کشمیر ،افغانستان ،یمن ، مالی ،فلسطین اور صومالیہ میں بالعموم اور شام میں بالخصوص دیکھا جا سکتا ہے۔شام میں جس خونی منظر کو لوگوں نے دیکھا تو چنگیزخان ،ہلاکو خان ،اور تیمورلنگ کا ظلم وبربریت بھول گئے۔
خصوصاً مشرقی غوطہ میں گنجان آباد شہروں اور لوگوں سے کھچا کچ بھرے قصبوں اور بازاروں پر روسی جنگی طیارے جس وحشیانہ طریقے سے بمباری کرتے ہیں تو انسانیت شرما جاتی ہے۔
اگر آپ درجہ بالا ممالک پر نظرڈالیں تو یہ تمام اسلامی ممالک ہیں ۔جن میں امریکہ روس کے درپردہ ممدومعاون ہے۔امریکہ نے مسلمان ممالک سے جومخاصمانہ رویہ اپنا رکھاہے اس سے امریکہ کی مسلم کش پالیسی کابخوبی اندازہ کیاجاسکتا ہے۔امریکہ جب کسی مسلمان ملک کے خلاف کارروائی کا ارادہ کرتا ہے توو ہ بر اہ راست حملہ نہیں کرتا بلکہ وہ شیعہ سنی فسادات،بریلوی دیوبندی فسادات،پشتون پنجابی فسادات اور افغانی پاکستانی پشتون فسادات کراکرملک میں پھوٹ ڈال کران کے درمیان مصالحت کے بہانے انکے ملک میں داخل ہوتا ہے۔یہ ڈرامہ امریکہ نے مشرقی ویت نام میں بھی رچایا تھا جہاں انہوں نے ایک گروپ کی کھل کر حمایت کی تھی۔تاہم بعد میں جب مقامی ویت نامی قبائل کواس کھیل کا پتہ چلا تو انہوں نے امریکہ کی خوب درگت بنائی ۔امریکہ لوگوں خصوصاً مسلمانوں کی نفسیات کا مطالعہ کرکے انکی نفسیات کے مطابق پالیسی بناتا ہے۔پاکستان کے خلاف امریکہ نے بھارت اور اسرائیل کے خلاف جوگھٹ جوڑکیا ہے اس سے ہماری حکومت،پاک فوج اور خفیہ ادارے بخوبی واقف ہیں۔تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم تمام اندرونی اختلافات اور چپقلش سے آزاد ہوکر بیرونی سازشوں سے چوکنا رہیں اورملک دشمن عناصر پر کھڑی نظر رکھیں۔ظاہر ہے یہ کام عوام کے بغیر ناممکن ہے۔اسلیے ہماری حکومت کو اپنے عوام پر رحم کرنا چاہیئے اور ان کے تمام حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔
ہماری حکومت کو چاہیئے کہ وہ امریکہ کی دوستی چھوڑ کر اپنے عوام کی فکر کرے۔ملک میں جاری بڑے ترقیاتی گوادر جیسے پراجیکٹ کی جلد تکمیل پر توجہ دے۔تاکہ عوام کوریلیف ملے ۔ملک میں پشتونوں کیساتھ نانصافی کوروکے اور انکو ملک کے دیگر شہریوں کی طرح حقوق دے کیونکہ پشتون قبائل پاکستان کا اثاثہ ہیں۔ 1965ء اور 1971ء کی جنگوں میں پشتون قبائل نے جو کارنامے انجام دیے لوگوں کو آج بھی ان پر فخر ہے۔لہٰذاپشتونوں کیساتھ ظلم بند کیاجائے اور راؤ انوار جیسے پشتونوں کے قاتل کو پشاور مین چوک میں پھانسی دی جائے تاکہ نقیب اللہ محسود اور دیگر پشتونوں کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوسکے۔پشتون قبائل پاکستان کے بلا تنخواہ مغربی سرحد پر محافظ ہیں۔ایک ایسی بلا تنخواہ فوج جس نے ہرسامراجی قوت کا نہتے ہاتھ مقابلہ کرکے ان کو وسائل سمیت بھگایاہے۔ 

No comments