Breaking News

قبائل کا جواب شکوه



                                                                                                                    (فیروزآفریدی)

فوج پر تنقید والے کسی بهی تحریر کی کسی حصے سے مجهے بهی اتفاق نہیں کیونکہ فوج کی یہ ڈیوٹی ہے کہ وہ پاکستان کی حفاظت کے لئے جو بھی مناسب ہے وہ کریں .
کیونکہ ہمارا نعره بهی شائید یہی تها کہ پاکستان فسٹ...اس لئے پاکستان کی حفاظت کے لئے کچھ قربانیاں تو دینی پڑتی ہے
لیکن ریکارڈ درست رکھنے کے لئے چند گزارشات پیش کرتا ہوں .
شهری علاقے کے پاکستانیوں کو شاید معلوم نہیں کہ مغربی سرحد پر قبائلیوں کی جو نسلی کشی ہوئی جتنے لوگ ذبح ہوئے جتنے گھر تباہ ہوئے جتنے خاندان اجڑ گئے جتنا مالی جانی نقصان هوا یہ ان 70 .80 لاکھ قبائلیوں کا هوا؟پاکستان کے کسی اور حصے کا نہیں ہوا.
10 میرے خاندان کے افراد شہید ہوئے. 24سالوں کی مزدوری سے بنایا گیا میرا او میرے بھائیوں کا 16 کمروں کا گھر ایک مجلس 4 سکول مال مویشی صرف میرے اکیلے خاندان کے ہوئے.یہ سب کس نے کیا؟یہ ان تنظیموں نے کیا جسے همارے اداروں نے بنائے تهے
ہمارے ملک کی مجبوری کو بھی جانتا ہوں جس کے پڑوس میں 38 ملکوں کے فوجی اقوام متحدہ کا مینڈیٹ لیکر آئے ہوں ساتھ ساتھ سینکڑوں بیرونی ایجنسیاں بھی سرگرم عمل ہو تو پاکستان کو پراکسی وار کے لئے گوریلا تنظیموں کی ضرورت تھی یہ بھی جانتا ہوں کہ یہ گوریلے جنگجو بھی همارے قبائلی تھے یہ بھی جانتا ہوں جب فنڈ کم ہوئے تو اجرتی قاتل تو پھر قاتل ہوتے ہیں وہ باهر سے فنڈ لیکر بیک فائر بھی ہوئے. لیکن نقصان کس کا ہوا. متاثر کون هوئے تباہ و برباد کون هوا؟صرف قبائلی اور پشتون
کونسا لاہوری و کراچی وال نے اپنے ملک میں مہاجر بن کر کیمپ میں ذلت کی 10 یا 12 سال زندگی گزاری؟
کس کو گداگر بنایا گیا؟
کس صوبے یا علاقہ کا بچہ یا پوری نسل تعلیم سے محروم رہی ؟ جی ہاں یہ قربانیاں هم نے دی ہیں.
مجھے سب سے پہلے ذبح ہونا پڑا. آپ کو کیا معلوم ہے کہ قبائلی کس اذیت سے گزرے.
اور ابھی تک گزرے ہیں.آج بھی قبائلی پاکستان کا جھنڈا ٹوٹے پھوٹے شکستہ گھروں پر لہرا رہے ہیں آج بھی دہشت گردوں کے بڑے سالار حکومت پاکستان سے فنڈ لے رہے ہیں ستم بالائے ستم یہ کہ جن لوگوں نے گرفتاری دی وهی دهشتگرد لوگ اب ایجنسیوں کے لئے جاسوسی کر رہے ہیں .اور ان بچوں اور جوانوں کو پکڑوا رہی ہے جو انکی دهشت اور خوف سے انکے ساتھ بہ حالت مجبوری چند دن گزار کر بعد میں شهروں کی طرف فرار هوئے تهے.
آخری بات یہ ہے کہ شہری پشتون سے زیادہ قبائلی پشتون پاکستان کا وفادار رہا. اب جتنی گالی پڑوس ملک سے قبائلیوں کو مل رہی ہے اتنی پشاور مردان اور بنوں کے شہریوں کو نہیں مل رہی ہے کہ انکے لیڈران ادهر بھی ہیں اور ادهر بهی کها پی رہے ہیں . پراکسی جنگ لڑنا پاکستان کی مجبوری تھی اور ہے لیکن اس جنگ میں 70هزار پاکستانی کون مرے ؟
صرف پشتون اور قبائلی. قدر هونی چاہئے قبائیلیوں کی کہ پڑوس سے اپنے پشتون بهائیوں کی طرف سے انہیں انے کے لئے دروازے کهولے رہے.لیکن کوئی وہاں نہیں گیا سوائے وزیرستان کے ان لوگوں کے جو خوست اور اس پاس خے علاقوں میں کہ وہ ان کے قریب تھے اور نیچے نہیں اسکتے تهے بوجہ مجبوری وہاں گئے.کہ یہاں سے بمباری ہورہی تھی. 
یاد رہے کہ جتنے بھی دہشتگرد تنظیموں کے هیڈز اور امرا کو مارا گیا وہ پاکستان نے نہیں مارے امریکہ نے ڈرون سے انہیں مارا.
کیونکہ امریکہ کو معلوم ہے کہ یہ لوگ کس کے لئے کام کررہے ہیںدنیا کو دیکهانے کے لئے اور عوام میں دهشت پھیلانے کے لئے چار پانچ قبائلیوں کو ذبح کرنا سکولوں کو بموں سے اڑانا ایجنڈے کا حصہ تها.مجھے میسج آیا کہ اپکا گھر مسمار کررہے ہیں آپ صفائی کے لئے پیش هوجاو. میں قطر میں تھا. میں نے اپنے اعلی رتبہ دوست کو بتایا انہوں نے میرے گھر کے نزدیک سیکورٹی ادارے کے بڑے صاحب کو فون کیا کہ ایک معصوم پاکستانی کا گھر بچاو انہوں نے کہا یہ ہمارے اختیار میں نہیں یہ شائید شیڈول میں ہے.
میرے گهر کو مسمار کیا گیا حالانکہ 1 کلومیٹر کے قریب 5000 سپاہیوں کے هوتے ہوئےقلعے کے باوجود.خیبر ایجنسی کا علاقہ باڑہ میں 10کلو میٹر کے محیط میں چار بڑے قلعے ہیں لیکن باڑہ مکمل طور پر دہشتگردوں کے کنٹرول میں رہا.جبکہ خیبر ایجنسی کے دوسرے دو تحصیل جمرود و لنڈیکوتل کا 40 کلومیٹر شاهراه پر نیٹو کے کنٹینر سالہاسال پاس هوتے رہے سال بھر میں ایک دہشتگرد کروائی ہوتی یا ٹرالر والے اپنے پرانے ٹرالر کو خود آگ لگاتے کنٹینر سے سامان چوری کرتے اور انشورنس امریکیوں سے لیکر نیا ٹرالر خرید لیتے.اسے کیوں بند نہیں رکها؟ اس لئے کہ دہشتگردوں کو هدایات ملی تھی کہ بین الاقوامی روٹ پر کاروائی نہیں ہونی چاہئے کہ اس پر بادار کے کنٹنئرز پاس ہورہے تھے. مجھے هنسی آتی ہے کہ کچھ ملک کے بڑے قبائلیوں کی عظیم قربانیوں کا ذکر کرتے ہیں.
قبائلیوں نے خود کوئی جنگ نہیں لڑی نہ قربانی دی بلکہ انہیں ملک کے لئے قربان کردیا گیا .اب جب یہ معاملات ختم ہوئے ہیں حکومت کو چاہئے کہ فاٹاکو پھر سے آباد کرنے کے لئے پورے پاکستان کے بجٹ کے 50% کو انکی آبادکاری پر لگا دینا چاہئے کیونکہ بقول آپکے قبائلیوں کو پاکستان کے لئے قربان کرنا پڑا.اب پاکستان کے اول درجے کے شہری بهی کچھ قربانی دیں.

No comments