دہشتگردی کے پیچھے وردی" کا نعرہ
(بہ شکریہ محمد ارشد خان)
بیرونس سعیدہ وارثی کا مقدمہ اور پاکستان میں "دہشتگردی کے پیچھے وردی" کا نعرہ:
==================
لندن: برطانوی دارالامرا کی ٹوری رکن سعیدہ وارثی یہودی اخبار کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیت گئیں جس نے اس پر داعش کے متعلق ہمدردانہ رویہ رکھنے اور "اسلامی دہشتگردی " کا الزام لگایا تھا - پاکستانی نژاد سعیدہ وارثی برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے پہلی مسلمان خاتون رکن ہونے کے علاوہ پہلی مسلمان خاتون وزیراور کنزرویٹو پارٹی کی پہلی غیر سفیدفام چیئر پرسن تھی اور انہوں نے اپنی حکومت کا فلسطین کے مسلمانوں اور اسرائیل کے متعلق پالیسی کو برطانوی اقدار کے خلاف قرار دیتے ہوۓ وزارت سے استعفا دیا تھا- اگر پاکستان میں بھی عدالتی نظام انصاف برطانیہ کے طرح ہی موثر ہوتا اور اوپر سے عدالتیں "اسٹیبلشمنٹ" کے اشاروں پر ناچتی تو آج ڈان لیکس والے اور "دہشت گردی کے پیچھے وردی" کے نعروں والے صرف جرمانہ نہیں بھرتے بلکہ آئین کے کی دفعات کے نیچھے غداری کے مقدمے کا سامنا کر رہے ہوتے کیونکہ آج ٹی ٹی پی کا کوئی جنگجو پاکستانی خفیہ اداروں کے مبینہ "اثاثے" کے طور پر افغانستان میں نام نہاد "سٹرٹیجک ڈیپتھ" کیلئے افغان حکومت کے خلاف نہیں لڑا اور نہ ہی انکے قیادت میں کسی کا ائی ایس آئ کے کسی جہاد سے تعلق رہا ہے بلکہ پاکستانی سویلین اور فوجیوں کے بچوں کے یہ بچے کچے بزدل قاتل اپنے وجود کیلئے مقبوضہ افغانستان میں پناہ کے محتاج ہیں اور وہیں سے حملے کرتے ہیں کیونکہ ایسے پاکستان میں افغانستان کے طرح انکے کوئی نام نہاد امارت نہیں رہی - ایسے میں بے شرمی کی انتہا یہ کہ پاکستان میں پشتونوں کے حقوق کے جھوٹے اور جعلی ٹھیکیدار فاٹا ریفارمز اور بین اقوامی سرحد کو متنازعہ بنا کر نہ تو بارڈر محفوظ کرنے دیتے ہیں اور نہ ہی فوج کی واپسی کا راستہ ہموار کرنے دیتے ہیں- اوپر سے افغانستان میں انکے ہمدرد اپنے مقبوضہ ملک میں بیرونی قابض افواج کا ہزاروں کی تعدار میں انکے لوگوں کے قتل عام کو نظر انداز کرکے پشتون لانگ مارچ کے ساتھ یکجہتی کیلئے دھرنوں میں مصروف ہیں- اب پاکستانی پشتون فوجی آپرشن سے متاثرہ وزیرستان کے لوگوں کے کچھ جائز مطالبات کیلئے بھی کسی تحریک کی حمایت کرے بھی تو کیسے کرے؟

No comments