Breaking News

پاک افغان سرحدی عوام کس حال میں ہیں




(ساجد علی )
مہمند ایجنسی۔ پاک افغان سرحدی علاقہ خوئیزی بائیزی عوامی مسائل پر فورم کا انعقاد اہالیان علاقہ اور سیاسی و فلاحی تنظیموں کے کارکنان نے شرکت کرکےعلاقے کے مسائل کھل کر بیان کیے اس موقع پر خوئیزی اٹا بازار میں منعقدہ فورم سے اظہار خیال کرتے ہوے  اے این پی کے رہنما فضل خالق،راز محمد ملک رئیس۔ملک محراب الدین۔وطن پال اساتذہ کے امجد خان، ملک عبدالمالک اور دیگر نے کہا کہ خوئیزی بائیزی ایک پسماندہ علاقہ ہے اور یہاں کے عوام کو گونا گوں مسائل درپیش ہیں جنکو حل کرنا اور انتظامیہ اور حکام بالا کے نوٹس میں لانا ضروری ہے انہوں نے کہا کہ جب علاقے میں امن وامان کا مسلہ درپیش تھا تو امن وامان کی بحالی میں یہاں کے عوام نے سب سے بڑھ کر قربانیاں دی ہیں اور فورسز اور انتظامیہ کساتھ بھر پور تعاون کیا ہے مگر بدقسمتی سے یہاں امن وامان بحال ہونے کے باوجود بھی یہاں کے عوام کو درپیش مسائل حل نہ ہو سکیں جس کے باعث عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے جس میں تعلیم اور صحت کے حوالے سے مسائل سرفہرست ہیں کیونکہ علاقے میں صحت کے مراکز موجود ہیں لیکن اس میں علاقے کے مریضوں کے لیے کچھ بھی نہیں  انہوں نے کہا کہ یہاں کے مراکز صحت میں عملہ کی ڈیوٹیاں نہ ہونے کے برابر ہیں اور اکثر ہیلتھ سنٹروں میں عملہ تنخواہیں اپنے گھروں میں وصول کرتے ہیں یہ مسلہ غیر مقامی افراد کی وجہ سے درپیش ہے جبکہ مقامی افراد نہ ہونے کے برابر ہیں یہ لوگ جعلی ڈومسائل کی وجہ سے بھرتی ہو چکے ہیں جبکہ مقامی تعلیم یافتہ نوجوان مارے مارے پھر رہے ہیں اس ضمن میں علاقے کے عوام نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ تعلیم یافتہ نوجوانو کو ترجیحی بنیادوں پربھرتی کریں انہوں نے کہا کہ رات کے وقت ڈلیوری کا مسلہ پیش اتا ہے تو ہسپتالوں میں کوئی بھی خاتون عملہ نہیں ہوتا جبکہ یہاں سے رات کی تاریکی میں مریض کو لے جانے کی صورت میں سیکورٹی کے اہکار جانے نہیں دیتے انہوں نے مطالبہ کیا کہ علاقے کے ہسپتالوں میں میل اور فی میل ڈاکٹروں کی تعیناتی یقینی بنائیں تاکہ علاقے کے عوام کے مسائل حل ہو سکیں اس  طرح فورم میں شرکا نے کہا کہ خوئیزی اور بائیزی میں کوئی بھی ہائی سکول نہیں جو ایک المیہ ہے انہوں نے کہا کہ یہاں کے طلبہ مڈل سے آگے نہیں جاسکتے اور باقی تعلیم چھوڑنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔

No comments