Breaking News

انٹرنیٹ اور تباہ معاشرہ





۔۔ ۔۔۔۔
۔۔۔تحریر انور حسین ماگرے۔۔۔
اج میری نظر سے نیچے دی گئی وڈیو گزری تو مجھے اجکل کے نوجوانوں کی فیس بک کی حرکتیں یاد آگئی جو روزانہ ہم فیس بک پر فیک ای ڈی سے اپ ڈیٹ ہوتی ہیں یہ لوگ اس طرع کر کے شاید خوشی محسوس کرتے ہیں پر نہ جانے یہ سب ان کے گھروں تک نہ لوٹ آتا ہو کیونکہ دنیا کے بدلے دنیا پر ہو جاتے ہیں جب ہم کسی کے لیے گھڑا کھود رہے ہوتے ہیں دراصل وہ اپنے لیے کھود رہے ہوتے ہیں
۔۔خیر کہانی کی طرف اتے ہیں ۔۔۔
اس وڈیو میں دو بہین بھائی فیک آئ ڈئ سے انجانے میں ایک دوسرے کو چیٹ کرتے ہیں یہاں تک کے وہ ٹاہم جگہ سلیکٹ کرکے ملتے ہیں جب ملتے ہوے چہرے پر نظر پڑتی ہے چیخ پڑتے ہیں اسی طرع ایک وڈیو میں باپ اپنی فیک آئ ڈئ آپنی ہی بیٹی سے چیٹ کرتا ہے اور پھر اس کو جسم دیکھانے کی ڈیمانڈ کرتا ہے جب کیمرے میں دیکھتا ہے تو اس کی بیٹی ہوتی ہے اس کے گھر دوسرے کمرے میں اس طرع باقی رشتہ کیا رہ جاتا ہے اور اکثر لوگ غیر لڑکیوں کی آئ ڈئ یا لڑکی کا نام دیکھ کے ایڈ کرتے ہیں اور باتوں باتوں میں بہت اگے نکل جاتے ہیں آگر اگے اصل لڑکی بھی ہو تو کیا جو کسی کی بہین بیٹی کو بےوقوف بنا رہا ہوتا ہے تو اس کی بہین بیٹی کو شاید کوئی اور بنا ریا ہو اور ویسےاوقات اجکل ذیادی لڑکے لڑکیوں کے نام کی آئ ڈئ بنا کے لوگوں کو بےوقوف بنا رہے ہوتے ہیں جس سے نہ صرف ہمارا معاشرہ تباہ ہو ریا ہے بلکہ بہت سے لوگوں کے گھر بھی تباہ ہو رہے ہیں ہم سب لوگوں کو اللہ پاک نے ایک نام سے نوازا سے ایسا کیوں نہ ہو کے ہم اپنے نام اور اپنی تصویر کے ساتھ ہی سب لکھیں جس سے ہم گناہ سے بھی بچ سکتے ہیں اور اپنے اردگرد کے لوگوں کی عزت نفس کو مجروں ہونے سے بچا سکتے ہیں اور اجکل ہم کسی کی پوسٹ یا کئی سے مذاق بھی کوئی مسیج کر لے ہم بغیر کسی انوسٹگیشن کے پتہ نہیں کیا کیا لکھ دیتے ہیں اور بعد پتہ چلتا ہے کے یہ تو قصہ ہی نہیں تھا ہم پھر بھی دوسرے پر الزام لگاتے پھرتے ہیں کے وہ جھوٹ بول رہا ہے جب کے ہم یہ نہیں دیکھتے کے ہمارے پاس سچ کیا ہے میری اللہ پاک سے دعا ہے اللہ پاک ہم سب کو ایسی بری سوچ و خیال اور ایسی صحبت سے بچاہیں جس سے کے کسی انسان کی یا انسانیت کی تزلیل ہو آمین ثمہ آمین

No comments