فاٹا انضمام : جنرل باجوہ کا احسان
(خالد خان)
میں شکریہ راحیل شریف کی نسل اور قبیلہ سے نہیں ہوں اور نہ ہی زندگی میں کبھی فوج زندہ باد کہا ہے حالانکہ کہنا چاہیئے تھا کیونکہ جن مقتدر سیاسی شخصیتوں اور جماعتوں نے مجھ جیسے لاکھوں معصوم زہنوں اور قلوب میں فوج اور ریاست پاکستان کے خلاف نفرت کے بیج بغاوت کے زہر میں بھگو کر بو دیئے تھے وہ بذات خود ریاست کی دہلیز اور فوج کے آستانے پر خوشوع و حضوع کے ساتھ سجدہ ریز ہوتے رہے اور تجوریاں بھرتے رہیں ۔
ہے کوئی ایسا مائی کا لال جو یہ دعوی کرسکے کہ وہ سر تسلیم خم نہیں ہوا؟
اس نے عسکری تھوک نہیں چاٹی؟
ہمارے جیسے دیوانوں کے ساتھ تو مرزا محمود احمد سرحدی والی ہوگئی ۔
ہم نے اقبال کا کہنا مانا
اور فاقوں کے ہاتھوں مرتے رہے
اور فاقوں کے ہاتھوں مرتے رہے
جھکنے والوں نے رفعتیں دیکھی
ہم خودی کو بلند کرتے رہے ۔
ہم خودی کو بلند کرتے رہے ۔
دیر آید درست آید کے مصداق فاٹا کا خیبر پختونخوا میں ضم ہونا بلا شبہ خوشی کی بات ہے ۔
جو سیاسی قوتیں اور قد آور شخصیتیں اسکے حق میں تھیں انکی کوششوں کو سراہتے ہوئے انکو مبارک باد دیتا ہوں اور جو سیاسی راہنما اور پارٹیاں انضمام کی بوجوہ مخالف تھے انکی لیئے بھی یہ ایک مثبت پیش رفت ہے کہ قبائلی عوام تاریخ کے گہرے اندھیرے غار سے بالآخر نکل ہی آئے اور یکدم تیز روشنی میں شائد بصارت سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔
بہتر یے کہ چندھیائی ہوئی آنکھیں روشنی سے مانوس ہو جائے پھر جو بھی انہیں مزید روشنیوں میں نہانا چاہ رہا ہو بہت ہی اچھی بات ہوگی ۔ باخبر ذرائع کے مطابق فاٹا انضمام کا سہرا جنرل باجوہ کے سر ہے کہ انکی قیادت میں عسکری لیڈرشپ نے اس کو ممکن بنایا ورنہ شاید ہم اپنے چاہنے والوں کے ہاتھوں مزید ذلیل ہوتے رہتے ۔
میں پاک فوج کی ذہانت ، صلاحیتوں ، استعداد اور معاملہ فہمی کی ادراک سے واقعی بہت متاثر ہوں اور مجھے جنرل باجوہ اور انکی کور ٹیم کی خلوص اور نیت پر قطعا کوئی شبہ نہیں مگر حوالداروں کے ذریعے ان کے منتخب شدہ حوالدار سویلین دانشور یہ گردہ اور دماغ ہی نہیں رکھتے کہ ان سے اختلاف کرتے ہوئے وسیع تر قومی مفاد میں ان کے سامنے کلمہ حق کہنے کی جرات کر سکے ۔
میرے جیسے مٹی کے سچے سپوت جو یہ جانتے ہو کہ سپاہی سے نیچے کوئی عہدہ نہیں اور نظام پور سے آگے کوئی تھانہ نہیں وہ بھلا کیونکر چھپ رہیں گے ۔ شکریہ جنرل باجوہ کے ساتھ آئیے فوج کی ایک خوبصورت اور مثبت سازش سے پردہ اٹھاتے ہیں حالانکہ شازش کبھی بھی مثبت اور عوامی بھلائی کے لیئے نہیں ہوتی ۔
بہرحال موسم ، خوبصورت لڑکی اور فوجی دماغ ناقابل پیش گوئی ہوتے ہیں ۔
جنرل باجوہ نے انضمام کے لیئے بہترین وقت طے کیا تھا ۔
سیاسی حکومتیں بوریاں بستر لپیٹنے کو ہیں اور چند دنوں میں نگران حکومتیں قائم ہوجائینگی ۔ یہی بہترین موقع ہے کہ پیشہ ورانہ نظم و نسق کے لیئے دنیا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سول انتظامیہ ، باقاعدہ حکومت اور ریاستی عملداری کی قبائلی علاقہ جات میں جو توسیع کی جارہی ہے وہ شفاف طریقے سے ممکن ہو سکے گی اور یقینا خالص میرٹ کی بنیاد پر انتہائی اہل اور ایماندار لوگوں پر مشتعمل ریاستی عملہ تعینات کیا جائے گا جسکی تعیناتی اور کار گزاری میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہوگی اور آزاد ملک کی آزاد ریاستی انتظامیہ حقیقی معنوں میں عوام کی خدمت کریگی اور ریاستی رٹ کو احسن طریقے سے قائم رکھی گی ۔
آئینی اور انتظامی معاملات میں حائل رکاوٹیں بھی نگران مرکزی اور صوبائی حکومتوں کے ذریعے سہل طریقے سے سرعت کے ساتھ دور کی جائینگی ۔ جنرل باجوہ صاحب میرے جیسے آدمی کی قلم سے فوج کی تعریفیں قرب قیامت کی نشانی قطعا نہیں بلکہ آپ کی طرح میں بھی وسیع تر قومی مفاد میں ایک مثبت سازش یا یوں سمجھ لئیجئے بوٹ پالش کر رہا ہوں ۔
آپ کو مکھن مسکہ لگانے کا مقصد آپ سے چالاکی کے ساتھ ایک کام لینا ہے ۔
جنرل باجوہ صاحب دائیں بازوں کی سیاسی جماعتیں، ناعاقبت اندیش مسلم لیگ اور خود ساختہ دانشور پشتونوں سے جو پاکستان کا سرپھرا، پیارا، قابل بھروسہ اور جذباتی بھائی ہے خوامخوا پنگہ لیتے رہے اور جب بھی ہم نے گلہ کیا کہ بھائیوں ہمیں اپنے صحیح نام سے مخاطب تو کیا کرو تو اتنے ہی زور سے یہ ہمیں ہمارے بگڑے ہوئے ناموں سرحدی، این ڈبلیو ایف پی ، خیبر پختونخوا اور کے پی سے پکارتے رہے ۔
صاحب ہمارا نام پختونخوا ہے مگر اب بھی ہمیں خیبر اور کے پی بولا،لکھا اور کہا جاتا ہے ۔
جنرل باجوہ صاحب یہ احسان بھی کرتے جائیے کہ ہمیں پختون خوا کردیں ۔
یقین جانئیے انضمام کا اصل مقصد بھی پورا ہو جائے گا ورنہ کل کو شمالی اور جنوبی وزیرستان، اورکزئی، باجوڑ، مہمند اور دیگر قبائل کہیں گے کہ پختونخوا میں تو صرف خیبر ایجنسی کو ضم کیا گیا ہے اور باقی قبائل تو آج بھی پاکستان کا حصہ نہیں ہیں ۔
امید ہے آپ اس گزارش پر غور فرماتے ہوئے پشتونوں کو ضرور یہ موقع عنایت فرمائیں گے کہ ہم سب باجماعت اور بہ یک آواز کہہ سکیں " شکریہ جنرل باجوہ صاحب "


No comments