لیڈیزہیلتھ ورکرزکاپولیوبائیکاٹ کا اعلان
مہمندایجنسی ہیڈکوارٹرغلنئی میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کاتنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف مومند پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ، اگرتنخواہیں جلد ریلیز نہ کی گئیں توآئندہ کیلئے پوری ایجنسی میں پولیو مہم سے بائیکاٹ کرینگے ، محکمہ صحت کا کرپٹ عملہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں سے کٹوتیا ں کی جاتی ہیں۔ سپریم کورٹ نے ملک میں لیڈی ہیلتھ ورکروں کو مستقل کردیا لیکن فاٹا میں محکمہ صحت نے تاحال لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل نہ کیا ، اس سلسلے میں منگل کے روز ہیڈکوارٹر غلنئی میں ایجنسی میں تعینات سینکڑوں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے مومند پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا ۔ اس موقع پر لیڈیز ہیلتھ سپروائزر شازیہ ، نورین ، ہدایت بی بی اور دیگر ورکرز نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایجنسی میں پولیو مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں یہی وجہ ہے مہمند ایجنسی سے پولیو کا مرض ختم ہوگیا ہے لیکن اس کے باجود ان کو محکمہ صحت کی جانب سے تنخواہیں بروقت نہیں ملتی جس کیلئے وہ دربدر کی ٹھوکریں کھارہی ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے اور ان کے بال بچے گھروں میں فاقوں پر مجبور ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے یکم جولائی 2012ء کو پورے ملک میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی مستقلی کے احکامات جاری کیے ہیں لیکن اس کے باوجود محکمہ صحت فاٹا نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل نہ کیا جوکہ فاٹا جیسے پر خطرعلاقوں میں پولیو مہمات میں حصہ لینے والی ہیلتھ ورکرز کے ساتھ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ڈیوٹیا ں مستقل بنیادوں پر سرانجام دے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود ہمیں اپنی تنخواہیں نہیں مل رہی ہیں جب ہم اپنی شکایا ت کیلئے محکمہ صحت اور ایجنسی کی مقامی حکام سے رابطہ کرتے ہیں تو وہ ٹال مٹول سے کام لیکر ہمیں محض جھوٹے وعدو ں پر ٹرخارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب کئی مہینے گزرنے کے بعد ہماری تنخواہیں آتی ہیں تو اس میں محکمہ صحت مہمند ایجنسی کا کرپٹ عملہ کٹوتیاں کرکے اپنی جیبو ں میں ڈالتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات جلداز جلد تسلیم نہ کئے گے تو آئندہ کیلئے پورے ایجنسی میں پولیو مہمات سے بائیکاٹ کرینگے ۔

No comments