Breaking News

پاک۔چین دوستی!


(تحریر۔محسن علی ساجد)
چین پاکستان کاعظیم دوست۔ہر دُکھ سُکھ میں برابر کا شریک ۔دُونوں ممالک کی دوستی پہاڑوں سے اونچی،سمندروں سے گہری،شہد سے میٹھی ۔اور یہی دوستی تو دُنیا کی آنکھوں میں چُبھتی ہے ،دُشمن دونوں ممالک کی دوستی میں کئی بار دراڑیں ڈالنے کی سازشیں کرچکے لیکن ہر بار اُن کو مُنہ کی کھانا پڑتی ہے کیونکہ پاکستان اور چین کے عوام کی محبت لازوال ہے جو ہر سازش کو ناکام بنادیتی ہے ،چین سے دوستی بڑھانے کا سہرا سابق وزیر اعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے سر ہے ۔لیکن آج تک پاکستان اور چین کی تمام قیادتوں نے تعلقات اور دوستی کو مزید پروان چڑھایا اس سلسلے میں موجودہ جمہوری حکومت مسلم لیگ ن نے تو تاریخ رقم کردی جس نے چین کی مدد سے سی پیک جیسے عظیم منصوبے شروع کرکے دُنیا کو باور کرادیا کہ پاک چین دوستی چٹانوں سے بھی مضبوط تر ہے اور چینی قیادت نے بھی دُنیا کو بتادیا کہ چین معاشی ترقی کیلئے بھی پاکستان کے ساتھ ہے۔شاعر مشرق حکیم الامت ،ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ؒ نے تو اُس وقت ہی پیش گوئی کردی تھی کہ چین ایک وقت دُنیا کی عظیم مملکت ہوگا۔اقبال ؒ کہتے ہیں کہ
                                گراں خواب چینی  سنبھلنے   لگے
                                ہمالے  کے  چشمے   ابلنے   لگے
2015ء میں چین کے صدر شی چن پنگ کے دورہ پاکستان کے بعددونوں ممالک کی دوستی میں مزید مٹھاس پیدا ہوئی ، دونوں ممالک کے درمیان اربوں ڈالر کے منصوبوں کے معاہدے ہوئے اور یہ منصوبے آج برق رفتاری سے جاری ہیں عنقریب منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان معاشی قوت بن کر اُبھرے گا۔پاکستان کی سول وعسکری قیادتوں نے بھی چین کے کئی کامیاب دورے کیے اور دوستی کے تسلسل میں مزید تیزی پیدا کی۔گزشتہ دنوں بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم کی کونسل آف فارن منسٹرز کے اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف اور وزیر دفاع خرم دستگیر بھی پہنچے۔جہاں وزراء نے چینی قیادتوں سمیت مختلف ممالک کی قیادتوں سے ملاقاتیں کیں۔ خواجہ محمد آصف نے چین کے نائب صدر وانگ قیشان سے ملاقات کی ،ملاقات میں مختلف دو طرفہ،علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیاگیا،رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان تمام امور پر سٹریٹجک کمیونیکیشن جاری رکھنے پر اتفاق کیااس موقع پر وزیر خارجہ نے کہا کہ سی پیک چینی صدر جن پنگ کے ایک پٹی ایک سڑک انشیٹیو کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس پر تیزی سے پیشرفت جاری ہے ۔خواجہ محمد آصف نے کہا کہ سی پیک نہ صرف پاکستان کی اقتصادی ترقی بلکہ پورے خطے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔خواجہ آصف نے چینی نائب صدر کو نوید سناتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے کئی حصے یا تو مکمل ہو چکے ہیں یا تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔چینی نائب صدر نے کہا کہ پاک چین تعلقات سدا بہار اور اور بین الریاستی تعلقات میں ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں۔وانگ قیشان نے پاکستان کی آزادی و خودمختاری ،دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں بارے چین کی جانب سے مکمل تعاون اور حمایت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کی اقتصادی ترقی میں کردار جاری رکھے گا۔دوسری جانب پاکستان کے وزیر دفاع نے بھی اپنے چینی ہم منصب وانگ فینگ سے ملاقات کی۔وزیر دفاع خرم دستگیر نے چینی ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال اور بھارتی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ملاقات میں پاکستان اور چین کے مابین شراکت داری بڑھانے سے متعلق مختلف امور بھی زیر غور آئے۔ اس موقع پر چینی وزیر دفاع کادوٹوک الفاظ میں کہنا تھا کہ چین نے مقبوضہ کشمیر کے مسئلہ پر پاکستان کے موقف کی ہمیشہ حمایت کی ہے، دونوں ممالک کے مابین تعاون اور دفاعی شراکت داری کے باعث خطے میں اسٹرٹیجک توازن برقرار ہے۔چینی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج اور عوام کی قربانیاں قابل تحسین ہیں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ پاک چین تعلقات سدا بہار ہیں،اور دونوں ممالک کے عوام بھی ایک دوسرے سے اتنا ہی لگاؤ رکھتے ہیں جتنا کہ دونوں ممالک کی قیادتیں ،اُمید ہے جوں جوں سی پیک کے منصوبے پروان چڑھ رہے ہیں دونوں ممالک کی دوستی بھی مزید مضبوط ہورہی ہے۔پاک ۔چین دوستی زندہ باد۔

No comments