روشن روشن یادیں
وقت بہت تیزی سے بدل رہا ہے .ایک وہ وقت جب زمین میں رہنے والے لوگ ایک دوسرے سے بے خبر تھے اور ایک یہ وقت ہے کہ انسان چاند پر پہنچ گیا ہے.ایک وہ دور بھی تھا کہ ھر حجرے میں لوگوں کی گفتگوں کا مرکز خیال لالٹین ہوا کرتا تھا.جرمن لالٹین کسی کے پاس ہوتا تو اس وارے نیارے ہوتے تھے.وہ گاؤں کا با اثر شخص ہوا کرتا تھا اور لوگ اس کی روشنی کی مثالیں دیتے نہیں تھکتے تھے.لوگ دور دور سے اسے دیکنھے اتے اور اس کی روشنی کے سامنے کچھ دیر کیلئے بیٹھ جاتے.جب شام ہوجاتی تھی تو خواتین اور حضرات اپنے اپنے لالٹین نکال کر اس کی صفائی ستھرائی میں مگن ہوجاتے تھے.جسکا شیشہ سب سے ذیادہ چمکدار ہوتا تھا لوگ اس کی خوب تعریف کرتے کہ فلا ادمی سے سبق سیکھ جو اپنے لالٹین کی اتنا خیال رکھتا ہے.جو لالٹین کم خرچہ کرتا تھا اس کی قیمت بھی ذیادہ ہوا کرتی تھی.پھر وقت نے انگڑائی لی اور بجلی ائی تو لوگوں نے سکھ کا سانس لیا کہ چلو لالٹین سے تھوڑی بہت نجات مل گئی .بجلی تو ائی لیکن ساتھ ہی لوڈشیڈنگ نے بھی دستک دی اور جب بجلی چلی جاتی تو لوگ پسینے میں شرابور ہوجاتے.لوگ ہتھ پنکھا ہاتھ میں لئیے متحرک رہتا لیکن کبھی کبھار تو بجلی اتنی ذیادہ روٹھ جاتی تھی کہ کئی کئی دن غائیب ریتی بلہ کرے ان چائینہ والوں کا جس نے شمسی سسٹم متعارف کرواکر لوگوں بہت بڑا احسان کردیا ہے .وہ وقت مجھے یاد ہے جب میں نے پہلی مرتبہ اس سسٹم کو گھر میں متعارف کرایا .ایک عدد بیٹری اور ایک پنکھا جو گاڑی کے انجن میں لگا رہتا ہے جسکو ایک لکڑی کے ساتھ پیوست کیا گیا تھا جب میں اسے سٹارٹ کرتا تو اتنا ہلکا ہوا کرتا تھا کہ دھڑام سے زمین پر گر جاتا.کبھی کبھار پاؤں پر گر جاتا پھر تو صرف اوف اوف ہوا کرتی تھی.ترقی کرتے کرتے پھر یہ سسٹم موجودہ حالت پر پہنچا.یہ سب کچھ اس وقت یاد ایا جب میری نظر اپنے پرانے لالٹین جو میں نے بیس روپے کے عوض خریدا تھا .اس وقت جب نے اسے گھر لایا تو لوگ اسے دیکنھے کیلئے امڈ ائے اور حجوم جمع ہوگیا تھا اور ایک یہ وقت ہے کہ بچے اسے کھیلونے کے طور پر بھی استعمال نہیں کرتا .ناظرین وقت بہت تیزی سے بدل رہا یے .سہولیات ارہی ہے لیکن دل کا سکون اہستہ اہستہ غائیب ہورہا ہے.اور اس کی اصل وجہ یہی ہے کہ ہم میں حرص اور لالچ کا جزبہ سرائیت کرچکا ہے .اللہ تعالی ہم میں دوبارہ بھائی چارے کی فضاء پیدا فرمائیں.محمد جمیل وجدان کو دعاؤں میں یاد رکھیں.


No comments