ہم سچے اور کھرے مسلمان ہیں
(تحریر انور حسین ماگرے )
پچھلے دنوں میری نظر سے ایک فقرہ گزرا کہ
ہم ہزاربرس سے تاریخ کے دسترخوان پر حرام خوری کے سوا کچھ نہیں کر رہے میں نے جب یہ فقرہ پڑا تو میں مسرور ہوا اور سوچ کے کتنا بڑا سچ ہے اس سچ کو کسی نے کچھ لفظوں میں بیان کر دیا کہ ہم نے واقع ہزار سال میں ماسواے جنگوں کے کچھ نہیں کیا ابھی سے پچھے ہزار سال چلے جاہیے اپ کو محمود غزنوی اور کئی جگہ مسلمانوں کے ہاتھوں مسلمانوں کا گلہ کتٹے ہوے دیکھیں گے اپ کو ترقی میں تلواریں اٹھاے ہوے اور عرب میں لاشیں بھکری ملیں گی شیعہ سنی اور سنی شیعہ کے سر اتارتے نظرآہیں گے مسلمان مسلمان کو فتح کر رہا ہوگا مسلمان مسلمانوں کی مسجدیں جلاتے ہوے دیکھائی دے گا مسلمان مسلمان کو فتح کر رہا ہو گا اپ کو ہر طرف مسلمان مسلمان کا قتال کرتے اور قتال کے درمیان حرام خوری کرتے نظر اہیں گے
چودہ سالہ تاریخ میں آغیار کو اتنا فتح نہیں کیا جتنا ہم ایک دوسرے کو فتح کرتے رہے اپ کو یہ جان کر حیرانگی ہو گیئ کے مسلمانوں نے عالم اسلام کا ذیادہ حصہ اسلامی عروج کی پہلی صدی میں فتح کر دیا تھا سائنسں اور ایجادات کی تاریخ بھی ابتدائی تاریخ تین سوسال تک محدود تھی عالم اسلام ہزار سال سے کنگی اور نیل کٹر بھی ان لوگوں استمعال کررہے ہیں جنھیں ہم دن پانچ بار بدعا دیتے ہیں کمال دیکھیے ہم مسجدوں میں یہودیوں کے پنکھے اور اےسی لگا کر ان کی بنائی ٹونٹیوں سے وضو کرکے کافروں کے ساونڈسسٹم پر آذان دے کر نمازوں میں سجدے کرکے ان کی بربادی کے لیے دعاہیں کرتے ہیں اور ہم۔ادویات بھی یہودیوں کی کھاتے ہیں اور بارود بھی کافروں کا استمعال کرتے ہیں اور پوری دنیا پر اسلام کے غلبے کے خواب دیکھتے ہیں آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگئی کے ہم خود کو دنیا کی بہادر قوم سمجھتے ہیں لیکن ہم نے پچھلے پانچ سو سالوں میں کافروں کے خلاف کوئی بڑی جنگ نہیں جیتی ہم پانچ صدیوں سے مار اور ما کھارہے ہیں ہم نے قرآن مجید کی اشاعت کے لیے کے لیے کاغذپرنٹنگ مشین اور سیاہی ہی بنائی ہوتی تو ہماری عزت رہ جاتی ہم تو خانہ کبعہ کے لیے کپڑا بھی اٹلی سے منگواتے ہیں ہم تو حرمین شریف کے لیے ساونڈسسٹم بھی یہودی کمپنیوں سے خریدتے ہیں ہمارے لیے آب زم زم بھی یہودی کمپنیاں نکالتی ہیں ہماری تسبحات اور جاے نماز بھی چین سے اتی ہیں ہمارے احرام اور کفن بھی جرمن میشنوں سے تیار ہوتے ہیں یہ مانے یا نہ مانے دنیا میں مسلمان ڈیڑہ عرب سے ذیادہ صارف نہیں یورپ ایجاد کرتا ہے بناتا ہے اور اسلامی دنیا تک پہنچاتا ہے اوع ہم۔استعمال کرتے ہیں
آپ یقین کیجیے کہ اگر اسٹریلیا اوع نیوز لینڈنے اگر بھڑیں دینے سے انکا کر دیا تو اس سال مسلمان جج پر قربانی نہیں کر سکیں گے جس دن یورپ اور امریکہ نے اسلامی دنیا کو گاڑیاں جہاز اور کمپوٹر بیچنا بند کر دہیے ہم مسلمان اس دن اپنے گھروں میں محبوس ہو کر رہ جاہیں گے ہم شہر نہیں نکل سکیں گے یہ ہیں ہم اور یہ ہماری طاقت لیکن اپ کسی دن اپنے نوجوانوں کے نعرے سن لین جو میٹرک کا امتحان پاس نہیں کرسکے جنھیں پیچ تک لگانا نہیں آتا جس دن ان کے بوڑھے والد کی دہہاڑی نہ لگے اس دن ان کے گھر کا چولہا نہیں جلتا اپ ان کے نعرے اور دعوے سن لیجیے یہ لوگ پوری دنیا میں اسلام کا جھنڈا لہرانا چاہیتے ہیں یہ اغیار کو نیست و نابود کرنا چاہتے ہیں اپ علماء کرام کی تقریریں سن لیجیے اپنے میک کی تار ٹھیک نہیں کرسکتے یہ اللہ اوراللہ کے رسول ؐ کا نام بھی اپنے مریدوں تک مارک زکربرگ کی فیس بک کے ذریعے پہچاتے ہیں
حیرت کی بات یہ ہے کہ ابن راشد بھی ہمیں یورپ کے سکالر نے سمجھایا لیکن اپ علماء کرام کی تقریریں سن لین اسطرع لگتا ہے کہ (نعؤذ باللہ نعوذباللہ ) پوری کائنات کا نظام اللہ دیتہ چلا رہے ہیں نعوذباللہ ہم نے اج تک کیا کیا ہے ؟؟ مجھے اج تک اس سوال۔کا جواب نہیں ملا
ہم اگر دل پرپتھر رکھ کر اس حقیقت کو مان لیں تو پھر ہمیں پتہ چلے گا کہ ہماری حرام خوری ہمارے جنتر کا حصہ بن چکی ہے اپ اپنے ادرگرد نظر ڈالیے اپ کو پاکستان کے ہر خاندان میں کوئی ایک سخص کام کرتے دکھائی دے گا وہ پورے خاندان کی ضرورت پوری کر رہا ہوگا باقی لوگ اس کے بچھاے ہوے دستر خوان پر حرام خوری بھی کر رہے ہونگے اور اسے گالیاں بھی دے رہے ہونگے اگر اپ ان کسی دن اس خاندان کے حرام خوروں کی گفتگو سن لین اپ کو یہ لوگ کہتے ہوے ملیں گے آخر اس نے ہمارے لیے کیا کیا ہے ؟ اپ کسی دن ملک کے محسنوں کی تاریخ نکال کر دیکھ لیجیے تو قاید اعظم ۔لیاقت علی ۔ڈاکٹر قدیر ۔عبدالستا ایدھی جسے لوگوں کی انکھوں میں آنسو ملیں گے ہم ایک ایسے ملک میں رہ رہے ہیں جس میں ہم نے اج تک ملک توڑنے والوں کا احتساب نہیں کیا ہم کارگل کے ذمہ داروں کا تعین نہیں کیا ہم نے اج تک شوکت عزیز جسے لوگوں کو بھی طلب نہیں کیا جو باہر سے آے وزیر اعظم بنے شیروانی اتاری واپس چلے گے ہم واقع سچے اور کھرے مسلمان ہیں
No comments