ھلاکو خان کی بیوی
ھلاکو خان کی بیوی دوقوز نے عیسائی مذہب قبول کر لیا تھا اور ھر وقت اپنا لکڑی کا کلیسا ساتھ رکھتی تھی اور عیسائی مبلغین کے گھیرے میں رھتی تھی اور وہ سارے مل کر ھلاکو خان کے زریعے مسلمانوں کو نیست و نابود کرنے کی سازشیں کرتی رھتی تھی لیکن یہ سب ھلاکو خان کے مسلمان مشیر نصیرالدین طوسی سے بہت تنگ تھے کہ اس کو کیسے راہ سے ھٹائیں اور طوسی ھر دفعہ اپنی عقلمندی سے بچ جاتا اسی دوران ھلاکو کی ماں مر گئ جسے وہ بہت چاھتا تھا ان نے پھر سازش سوچی اور ھلاکو کو کہا کہ مسلمانوں کا عقیدہ ھے کہ قبر میں دو فرشتے منکر نکیر آتے ھیں اور وہ سوال کرتے ھیں جو جواب دے دے وہ تو بچ جاتا ھے اور جو نہ دے سکے اس پر عزاب نازل ھوتا ھے ھلاکو جو خود آسمان کی پرستش کرتا تھا لیکن ماں کو چاھتا بھی تھا فوراً طوسی سے یہ بات پوچھی جس کا جواب ھاں میں ملا ۔ ہلاکو کو فوراً عیسائی مبلغین نے کہا اس کا بڑا آسان حل ھے طوسی کو بھی ماں جی کے ساتھ دفن کیا جائے تاکے منکر نکیر کو یہ سوالات کے جواب دیں اور ماں جی کی گلو خلاصی ھو جائے گی ھلاکو یہ سن کر قائل ھو گیا
طوسی کو بات فورأ سمجھ آ گئی بولا ، بات تو بہت معقول ھے لیکن اگر ماں کے ساتھ میں دفن کر دیا گیا تو پھر محترم ایل خان یعنی ھلاکو خان کے ساتھ کون دفن ھو گا؟ ہلاکو چکرا گیا اور بولا مطلب؟
طوسی نے جواب دیا ماں کے ساتھ پادری یوشع کو دفن کر دیا جائے کیونکہ قبر کے دونوں فرشتوں کو یہ پادری سنبھالے گا اور میں آپ کی قبر میں دفن ھو کر آپ کے لئے فرشتوں کو لاجواب کر دوں گا
ھلاکو کو یہ تجویز بہت پسند آئی اور اعلان کر دیا بس تو پھر ٹھیک ھے نامی گرامی پادری یوشع کو ماں کے ساتھ دفن کیا جائے تا کے میری ماں قبر کے عزاب اور سوال جواب سے بچ جائے
اس خوفناک اعلان نے پادری یوشع ' پادری یعقوب اور ھلاکو کی چہیتی عیسائی بیوی دوقوز کے پسینے چھڑا دئیے اور ھر ممکن کوشش کی کہ خان اپنا فیصلہ واپس لے
پادری یعقوب آگے بڑھا اور کہا محترم ایل خان ' پادری یوشع نے جو کہا مزاق کہا جو مر گیا وہ مر گیا ویسے بھی یہ مسلمانوں کا عقیدہ ھے ۔خان جو ماں کی موت پر چڑچڑا اور بددماغ ھوا تھا اس نے پادری یعقوب کو کہا کہ تو کبھی مرا ھے؟
اس نے کہا نہیں تو خان نے کہا پھر تجھے کیا پتہ مرنے کے بعد کیا ھوتا ھے ویسے بھی یہ میری ماں کے دکھ سکھ کی بات ھے
جو کہہ دیا بس کہہ دیا
سب طوسی کے پاس گئے اور مدد چاھی اس نے کہا جان لینے اور دینے کا اختیار صرف اللہ کا ھے میں کچھ نہیں کر سکتا آپ لوگوں نے تو کوئی کسر نہ چھوڑی تھی آخر پادری یوشع کو ماں کی قبر میں دوسری کنیزوں کے ساتھ دفن کر دیا گیا اور قبر کا منہ جلدی سے بند کر دیا گیا اور عیسائی اپنی سازش کی لپیٹ میں خود آ گئے ھیں جی..!!
طوسی کو بات فورأ سمجھ آ گئی بولا ، بات تو بہت معقول ھے لیکن اگر ماں کے ساتھ میں دفن کر دیا گیا تو پھر محترم ایل خان یعنی ھلاکو خان کے ساتھ کون دفن ھو گا؟ ہلاکو چکرا گیا اور بولا مطلب؟
طوسی نے جواب دیا ماں کے ساتھ پادری یوشع کو دفن کر دیا جائے کیونکہ قبر کے دونوں فرشتوں کو یہ پادری سنبھالے گا اور میں آپ کی قبر میں دفن ھو کر آپ کے لئے فرشتوں کو لاجواب کر دوں گا
ھلاکو کو یہ تجویز بہت پسند آئی اور اعلان کر دیا بس تو پھر ٹھیک ھے نامی گرامی پادری یوشع کو ماں کے ساتھ دفن کیا جائے تا کے میری ماں قبر کے عزاب اور سوال جواب سے بچ جائے
اس خوفناک اعلان نے پادری یوشع ' پادری یعقوب اور ھلاکو کی چہیتی عیسائی بیوی دوقوز کے پسینے چھڑا دئیے اور ھر ممکن کوشش کی کہ خان اپنا فیصلہ واپس لے
پادری یعقوب آگے بڑھا اور کہا محترم ایل خان ' پادری یوشع نے جو کہا مزاق کہا جو مر گیا وہ مر گیا ویسے بھی یہ مسلمانوں کا عقیدہ ھے ۔خان جو ماں کی موت پر چڑچڑا اور بددماغ ھوا تھا اس نے پادری یعقوب کو کہا کہ تو کبھی مرا ھے؟
اس نے کہا نہیں تو خان نے کہا پھر تجھے کیا پتہ مرنے کے بعد کیا ھوتا ھے ویسے بھی یہ میری ماں کے دکھ سکھ کی بات ھے
جو کہہ دیا بس کہہ دیا
سب طوسی کے پاس گئے اور مدد چاھی اس نے کہا جان لینے اور دینے کا اختیار صرف اللہ کا ھے میں کچھ نہیں کر سکتا آپ لوگوں نے تو کوئی کسر نہ چھوڑی تھی آخر پادری یوشع کو ماں کی قبر میں دوسری کنیزوں کے ساتھ دفن کر دیا گیا اور قبر کا منہ جلدی سے بند کر دیا گیا اور عیسائی اپنی سازش کی لپیٹ میں خود آ گئے ھیں جی..!!
ماخذات
طبقات ناصری ' ابن طبا طبا ' تاریخ الخلفاء ' تاریخِ تمدنِ اسلام
طبقات ناصری ' ابن طبا طبا ' تاریخ الخلفاء ' تاریخِ تمدنِ اسلام
No comments