Breaking News

ایک اچھا صحافی



                                                                                                                         
                                                 

                       تحریر:محمد جمیل
-                                                 -------------------------------------------------------------
صحافت کا شعبہ ایک اہم شعبہ ہے.یہ معاشرے کے بگاڑ اور سدھار میں اہم کردار ادا کرتا ہے.کوئی بھی معاشرہ اس شعبے کے بغیر ادھورا سمجھا جاتا ہے.وہ معاشرے ترقی کی سیھڑیاں چڑھتے ہیں جسمیں صحافت کا شعبہ اذاد ہو .جسمیں یہ شعبہ ایسا اذاد ہو کہ جسمیں حکومتی مداخلت کو گناہ سمجھا جاتا ہے.جسطرح انکھوں کے بغیر جسم ادھورا سمجھا جاتا ہے بلکل اسی طرح اذاد صحافت کے بغیر معاشرہ ادھورا سمجھا جاتا ہے.تو ثابت ہوا کہ صحافت معاشرے کی انکھیں ہیں.جہاں کہی بھی ظلم ہورہا ہو اور یا کوئی اور ایسا کچھ ہورہا ہو جسکی وجہ سے معاشرے میں بگاڑ اسکتا ہے تو صحافتی مشینری خود بخود حرکت میں اتی ہے اور اس بگاڑ کو حکومت وقت کے سامنے لاکر ہی دم لیتے ہیں.اور پھر یہ حکومت وقت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کسطرح اس بگاڑ کو سدھارتی ہے.ایک اچھا صحافی وہ ہوتا ہے کہ وہ حقائیق کو بلکل صحیح حالت میں پیش کرے .یہ نہ ہو کہ وہ حقائیق کو مرچ مصالحے میں میں ملاکر اس کا حلیہ بگاڑ کر پیش کرے اور ایسا بھی نہیں ہونا چاہئے کہ حقائیق کو کسی پارٹی کی ڈر کی وجہ توڑ مروڑ کر پیش کرے.بلاشبہ یہ شعبہ جو اجکل بدنام ہے یہ ایک مقدس پیشہ ہے اور اسمیں جب موت اتی ہے تو وہ یقینا شہادت کی موت ہوگی.اجکل جب ہم کسی کے بارے میں بات کرتے ہیں کہ وہ صحافی ہے تو لوگوں کے منہ سے یہ بات پرندےکی طرح اوڑھنے لگتی ہے کہ یہ تو جھوٹ میں بہت ماہر ہوگا.اس کی اصل وجہ ہی یہی ہے کہ اس شعبے موجود کچھ لوگ ہی ایسے ہونگے جو جھوٹ بولتے ہونگے لیکن یقینا اس شعبے میں ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں ہے جو حقائیق کو چپھاتے نہیں بلکہ اسے صحیح حالت میں پیش کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس شعبے میں بہت سے صحافی جام شھادت بھی پی چکے ہیں اور اسمان صحافت کے درخشندے ستارے بن کر ٹمٹما رہے ہیں.جو لوگ اس شعبے کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ اس شعبے سے اپنے اپ کو الگ کرے ورنہ اج تو وہ دنیا کمائیں گے لیکن تاریخ ان لوگوں کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے اور پھر ان کی اولاد کیلئے یہ بدنامی کا باعث بن کر ان کو کہی کا نہیں چھوڑیں گے.جسطرح دوسرے لوگوں کی ضروریات ذندگئی ہوتی ہے اسی طرح صحافی کی بھی کچھ ضروریات ہوتی ہیں .اس لئے حکومت وقت کا یہ فریضہ بنتا ہے کہ وہ صحافتی اداروں سے وابسطہ افراد کیلئے کچھ ایسا مراعاتی ڈھانچہ متعارف کروائیں جسکے بعد صحافی حضرات معاشی تفکرات سے اذاد ہوکر اپنی ڈیوٹی احسن طریقے سے ادا کریں.اللہ تعالی ہم سب کا حامی و ناصر ہو.


No comments