غزل
غزل
نظر تجھ سے ملانا چاہتا ہوں
ان آنکھوں میں سمانا چاہتا ہوں
محبت کے لفظ کی روشنی سے
اندھیروں کو ہرانا چاہتا ہوں
چراغِ ہجر یادوں سے جلا کر
زخم دل کے بھرانا چاہتا ہوں
دلِ احباب پر سے نفرتوں کے
بنے دھبے مٹانا چاہتا ہوں
میانِ خار ہنۡسے پھول جیسے
غموں میں مسکرانا چاہتا ہوں
محبؔ بن کر ہی رہنا ہے جہاں میں
یہی نکتہ بتانا چاہتا ہوں
No comments