Breaking News

پکیاں سڑکاں ، سوکھے پینڈے!


(تحریر: محسن علی ساجد) 
راستے سہل ہوں تو منزلیں آسان ہوجاتی ہیں۔راستے پختہ ہوں تو گھنٹوں کا سفر منٹوں میں طے ہوتا ہے۔گزشتہ روز تعطیل کے باعث ہماری روٹین ہے کہ نماز فجر کی ادائیگی کے بعد تاخیر سے اُٹھتے ہیں ،لیکن اِس اتوار کو نماز پڑھی تو دِل چاہا کہ گھنٹہ چہل قدمی کرلوں سو پارک گئے ایک دو چکر کاٹ کر گھر واپس آیا ہی تھا کہ فون کی گھنٹی بجی دیکھا تو ہمارے پرانے دوست جناب ماجد چوہدری صاحب کا فون تھا سلام دعا کی ۔حال احوال پوچھا تو کہنے لگے محسن صاحب والدصاحب کی طبیعت کچھ ناساز رہتی ہے ،کئی بار چیک اپ کرایا دوائیاں بھی لے رہے ہیں لیکن کمزوری نہیں جارہی اُن کی ،خیر اُنہیں حوصلہ وغیر ہ دیااور وعدہ کیاکہ آج ہی شام سورج ڈھلنے سے پہلے آپ کے پاس ہوں گا۔وعدہ کے مطابق ناشتہ کیااور ماجد چوہدری صاحب کے علاقہ چکوال جانے کی تیاری کی لیکن ساتھ ہی ذہن میں 3سال پرانے سفر کا واقعہ یاد آگیا ٹوٹی پھوٹی سڑک گردوغبار،پر کیا کرتا چوہدری صاحب سے وعدہ جو کرلیا تھا ،سفر کاپختہ ارادہ کیا اور اپنے سفر پر نکل پڑا ،مندرہ بائی پاس سے چکوال روڈ پر گاڑی چڑھائی تو دیکھا کہ پُل کی تعمیر کا کام جاری ہے ،پُل کافی بڑا بنایا جارہا ہے کیونکہ اُدھر سے ریلوے پھاٹک بھی ہے اِس لیے گاڑی روکی مزدوروں سے گپ شپ کی ،مزدور کہنے لگے صاحب تقریباً پل کا کام مکمل ہوچکا ہے تھوڑا بہت کام جو رہتاہے وہ بھی اُوپر سے سخت احکام ہیں کہ جلد ہی کام مکمل کریں۔خیر میں بھی پریشان تھا کہ شاید آگے بھی سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار اور گردوغبار ہوگا لیکن میرا اندازہ غلط ثابت ہواکشادہ سڑک پُرسکون انداز میں ڈرائیونگ کی چکوال شہر پہنچنے تک راستے میں سڑک کا کوئی بھی ٹکڑا ٹوٹ پھوٹ کا شکار نہ تھا ،چکوال پہنچے ،چوہدری صاحب کے والد سے گفتگو کی بڑے نمازی پرہیز گار انسان ہیں ،باتوں باتوں میں میں نے پوچھا بڑے چوہدری صاحب پچھلی دفعہ جب چکوال آیا تھا تو تھکان سے بُر ا حال تھا یاد ہے آپ کو لیکن آج تو تقریباً شہر اقتدار سے ڈیڑھ پونے دو گھنٹوں میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوگیا ہوں ،پاس ہی بیٹھے ماجد چوہدری صاحب نے زوردار قہقہہ بلند کیا اور کہنے لگے محسن صاحب سڑک پر کام تو پاکستان پیپلز پارٹی کے دورحکومت میں شروع ہوا تھا لیکن کئی مسائل کے باعث مکمل نہ ہوا اُس وقت کے وزیر اعظم جناب راجہ پرویز اشرف صاحب نے روڈ کے نئے منصوبے کا افتتاح کیا تھا لیکن چکوال کی عوام کیساتھ یہ وعدہ وفا نہ ہوسکا ،کئی جانیں ضائع ہوئیں صرف سڑک کی ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے ،کئی لوگ زخمی ہوئی ،لیکن پھر سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے خطیر رقم سے دوبارہ سڑک منصوبے کی تعمیر کا افتتاح کیا اور آج یہ سڑک مکمل ہونے کو ہے ،تھوڑا بہت کام رہتا ہے وہ بھی مندرہ کے قریب ۔بڑے چوہدری صاحب کہنے لگے ،محسن صاحب مخالف اپنی جگہ ،مخالفت کریں لیکن اتنی بھی نہ کریں کہ بندے کے اچھے کاموں پر بھی پانی پھیر دیں ،اِس میں کوئی شک نہیں کہ موجودہ جمہوری حکومت مسلم لیگ ن کے دور اقتدار میں سڑکوں ،موٹرویز پر جتنا کام ہوا اِس سے پہلے اس کی نظیر نہیں ملتی،آج چکوال کے عوام مسلم لیگ ن کو خراج تحسین پیش کررہے ہیں کیونکہ اکثر مریض جن کی طبیعت زیادہ ناساز ہو چکوال کا سرکاری ہسپتال اُن کو راولپنڈی /اسلام آباد کے ہسپتالوں میں بھجوادیتا ہے اِس لیے سڑک خراب ہونے کی وجہ سے کئی مریض راستے ہی میں اللہ کو پیارے ہوگئے،لیکن اب سڑک کی تعمیر سے جہاں 4گھنٹوں کی مسافت تھی اب ڈیڑھ گھنٹے میں بندہ راولپنڈی ،اسلام آباد پہنچ جاتا ہے۔واپسی پر سوچتا رہا کہ بڑے چوہدری صاحب کی باتوں میں وزن تو ہے، محسوس ہی نہیں ہوا اور شہر اقتدار اسلام آباد واپس پہنچ گئے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ صرف سڑکوں،موٹرویز ،پر ہی نہیں ،زندگی کے تمام تر شعبوں میں جتنا کام موجودہ جمہوری حکومت کے دور میں ہوا اس سے پہلے اس کی مثال نہیں ملتی،گزشتہ روز موجودہ جمہوری حکومت نے اپنا آخری بجٹ بھی پیش کردیا جس کی اپوزیشن جماعتوں نے سخت مخالفت کی ،لیکن اگر دیکھا جائے تو اتنے نا مساعد حالات سے گزرنے کے باوجود موجودہ جمہوری حکومت نے اپنا آخری بجٹ متوازن پیش کیا مسلم لیگ ن ہی نہیں کوئی بھی جماعت اِن حالات میں برسراقتدار ہوتی تو اِس سے بہتر بجٹ نہیں پیش کرسکتی تھی۔توبات ہورہی تھی سڑکوں کی ،موٹرویز کی تو اس میں کوئی شک نہیں کہ
پکیاں سڑکاں ،سوکھے پینڈے

No comments