Breaking News

سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے کا خیر مقدم





سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے کا بل منظور--
قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے جب کہ حکومت اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔فاٹا میں پولیس اور عدالتی نظام نافذ کردیا گیا23 ستمبر کو حکومت نے پولیس کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھاتے ہوئے علاقے میں پولیس ایکٹ 1861 نافذ کیا تھا۔جمعہ کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں ہوا جس میں فاٹا سے متعلق بل ضمنی ایجنڈے کے طور پیش کیا گیا جسے محمود بشیر ورک نے پیش کیا۔ایوان نے بل میں پیش کی گئی ترامیم کثرت رائے سے مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے کا بل کثرت رائے سے منظو کرلیا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کی رکن نعیمہ کشور نے بل کی مخالفت کی۔بل منظور ہونے کے بعد فاٹا کے ایم این اے الحاج شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ آج کا دن قبائلیوں کے لیے خوش کا دن ہے۔اور اب قبائل کو کوئی طاقت ترقی سے ے نہیں روک سکتے ھیں 

No comments