Breaking News

برات اور جنازه





تحریر ۔انور حسین ماگرے 
یہ مندر درگاہ بھی کیا چیز ھے جہاں غریب باہر اور امیر اندر بھیک مانگتا ھے برات میں دولھہے پیچھے اور دنیا اگے اور میت میں جنازہ اگے اور لوگ پیچھے چلتے ھیں 
یعنی خوشی میں دنیا اگے اورغم میں پیچھے ہو جاتی ھے 
موم بتی جلاکر مردوں کو یاد کیا جاتا ھے اور اور بجھا کر سالگرہ بناہی جاتی ھے 
یعنی اچھے راستے پر کم لوگ اور برے پر اکثریت چلتی ھے شراب بچنے والا کسی کے گھر نہیں جاتا جبکہ دودھ بچنے والے کو گھر گھر گلی کوچے تک جانا پڑتا ھے دودہ والے سے بار بار پوچھا جاتا ھے دودھ میں پانی تو نہیں ڈالا جبکہ شراب میں اپنے ھاتھوں سے پانی ملا ملا کر پی جاتی ھے کامیاب لوگوں کی صرف چمک دیکھای دیتی ہے اس نے کتنے اندھرے دیکھے کوہی نہیں جانتا چا ہے راہ میں کتنے بھی روڑھے اڑ کاے جاہیں کامیاب انسان منزل پاہ ھی لیتا ہے ان کا ساتھ دو جنکا وقت خراب ہوتا ہے انکا ساتھ ہرگز نہ دو جنکی نیت خراب ھوتی ہے پازیب ھزاروں کی ھوتی ھے پہنی پاوں میں جاتی ہے بندیہ روپیہ میں آتی ھے لگا ماتھے پے جاتی ھے اس لیے قیمت معنی نہیں رکھتی قسمت معنی رکھتی ھے جس دن تمھارا سب سے قریبی تم پر غصہ ھونا چھوڑ دے سمجھ لینا کہ تم اس شخص کو کھو چکے ھو اخلاق رکھنا ہے تو اس چرا غ کی طرع رکھ جو بادشاہ کے محل اور غریب کی جھوپڑی دونوں کو برابر روشنی دیتا ہے زندگی میں کسی انسان کا عادی نہ بنانا جب اپ سے پیار کرتا ہے اپ کی براہی بھول جاتا ھے اور جب نفرت کرتا ھے تو اپ کی اچھا ہی بھول جاتا ہے نیم کی طرع کڑوا علم دینے والا ھی سچا دوست ہوتا ہے میٹھی بات کرنے والے چپلوسی ھوتے ھیں تاریخ گواہ ہے کے نیم میں کھبی کیڑے نییں پڑے میٹھاہی میں اکثر کیڑۓ ھوتے ہیں.................مين دنیا سے لڑ سکتا ہوں مگر اپنوں سے نییں کیونکہ آپنوں سے مجھے جیتنا نہیں بلکے اپنوں کے ساتھ جینا ھے

No comments